ا

ویکی لغت سے
(الف سے رجوع مکرر)
مزید دیکھیے: الف مفتوح، الف مکسور، اور الف مضموم

الف مقصورہ اردو، عربی، فارسی، پینجابی، سندھی، پشتو، اور بلوچی حروف تہجی کا پہلا حرف۔ ہندی میں بطور حرف علت استعمال ہوتا ہے۔
مصر کے ہیرو غلیفی خط میں "ا" بیل کے سر سے تعبیر کیا جاتا تھا۔ قدیم مصری زبان میں بیل کو آدا کہتے تھے۔اس لیے ہجائی رسم تحریر کے وقت فنیقی زبان میں اس کا نام الف ہوا۔
عربی میں الف کی دو قسمیں ہیں۔ یعنی الف ممدودہ آ اور الف مقصورہ ا ۔
الف ممدودہ کو کھینچ کر پڑھتے ہیں اور اس کے اوپر مد ہوتا ہے جیسے آپ، آگ، آمد۔ جبکہ الف مقصورہ کو الف ممدودہ کی مانند کھینچ کر نہیں پڑھتے جیسے اگر، اَٹل۔

عربی میں مقصورہ اس کو کہتے ہیں جس کے بعد ہمزہ نہ ہو۔ جیسے خطایا میں عربی میں ۔ ی کے اوپر نصف الف کی صورت میں لکھتے ہیں جیسے عیسٰی ۔ مصطفیٰ وغیرہ میں۔ گویا عربی میں مقصورہ الف ساکن کو کہتے ہیں جس کے بعد ہمزہ نہ ہو مگر کھینچ کر پڑھا جائے اور دو زبر کے برابر ہو اس کے برعکس اردو، کھوار اور فارسی میں الف مقصورہ متحرک بھی ہوتا ہے۔ مثلا اگر اِس ۔ اُن وغیرہ میں اور ساکن بھی ہوتا ہے، مثلا مال ، سال ، جالا وغیرہ میں مگر مد والے حرف کی طرح کھینچ کر نہیں پڑھا جاتا ۔ اگر الف متحرک ہو تو عربی میں اسے ہمزہ کہتے ہیں۔

علامتی معنی[ترمیم]

علامتی اعتبار سے الف کے معنی ہیں: خدائے واحد، صیقل کی لکیر، راستی، راست بازی، مفرد، اکیلا، ایک، مجرد، ننگا، دلیر، بہادر

عدد[ترمیم]

حساب ابجد میں اس کا عدد ایک ہے۔

کلمہ کے وسط میں استعمال[ترمیم]

کلمہ کے وسط میں الف مندرجہ ذیل حالتوں میں ان علامات کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

حرفِ اتصال[ترمیم]

عطف کے لیے جیسے تگاپو (تگ اور پو)

حرفِ اضافت[ترمیم]

موسلادھار، موتیابند، سوتیاڈاہ، بھیڑیا چال

مابینِ متجانسین[ترمیم]

رنگارنگ، چھماچھم، گرماگرم، مارا مارا

انحصار و استیعاب[ترمیم]

سراپا (سر سے پا تک) ، مونہا منہ

علامتِ فاعل[ترمیم]

قاتل، عالم

علامتِ جمع[ترمیم]

مساجد، مذاہب

کلمہ کے آخر میں استعمال[ترمیم]

کلمہ کے آخر میں الف مندرجہ ذیل حالتوں میں ان علامات کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

علامتِ تعدیہ[ترمیم]

جلنا سے جلانا، چلنا سے چلانا، نکلنا سے نکالنا

علامتِ ماضی مطلق[ترمیم]

چلا، اُٹھا، سُنا

علامتِ حالئہ تمام[ترمیم]

کھلا ، کھلا ہوا

علامتِ تذکیر[ترمیم]

بھینسا، مرغا، بڑا

علامتِ تانیث[ترمیم]

مالا، بیوا، رادھا، صضریٰ، کبریٰ، علیا، سلمہا

علامتِ صفت[ترمیم]

اونچا، جھوٹا، نیچا

علامتِ تکبیر[ترمیم]

ٹوکرا، مٹکا

حرفِ الحاق[ترمیم]

ڈورا، بلما، جوڑا

حرفِ ندا[ترمیم]

ناصحا، خدایا

حرفِ ندیہ[ترمیم]

حسرتا، دردا

حرفِ فاعلی[ترمیم]

دانا، بینا، شنوا

حرفِ کثرت[ترمیم]

خوشا، بہت اچھا

اَ الف مفتوح[ترمیم]

حرفِ نفی[ترمیم]

اَٹل، اَچھوت، اَمِٹ، اَمَر

حرفِ ندا[ترمیم]

اَجی، اَبے

سابقہ بمعنی کثرت[ترمیم]

اَچپل

حرفِ تفصیل[ترمیم]

اشرف، اکبر

اُ الف مضموم[ترمیم]

دور کا اشارہ[ترمیم]

اُدھر، اُس

سابقہ بمعنی اوپر[ترمیم]

اُٹھنا، اُکھڑنا، اُگلنا

سابقہ بمعنی نیچے[ترمیم]

اُلٹ

اِ الف مکسور[ترمیم]

قریب کا اشارہ[ترمیم]

اِدھر، اِتنا

بدل[ترمیم]

اِبن راصل میں "بنو" تھا

علامتِ مصدر[ترمیم]

اِنتضار (عربی) [1]

مزید دیکھیے[ترمیم]

  • اگلا حرف: ب (ب)

حوالے[ترمیم]