ٹھیک

ویکی لغت سے

ٹھِیک {ٹھِیک} (سنسکرت)

ستھر + کرتہ، ٹھِیک

سنسکرت کے اصل لفظ ستھر + کہ سے ماخوذ اردو زبان میں ٹھیک مستعمل ہے اردو بطور اسم صفت اور گاہے بطور متعلق فعل اور گاہے بطور اسم مستعمل ہے۔ 1798ء میں سوز کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی

معانی[ترمیم]

1. درست، بجا، صحیح۔

"ثابت ٹھیک کہتا ہے، میں نے یہ شکل یونانی مقالے میں دیکھی تھی۔"، [1] 2. تندرست، بھلا چنگا۔

؎ وہ تین بادشاہوں کی دعوت کا روز تھا

میں جتنا ٹھیک صبح کو تھا شب کو نہیں رہا، [2]

3. ہوبہو، بعینہ۔

"ٹھیک وہ تصویر اس معشوق کی تھی۔"، [3]

4. سارے کا سارا، مکمل۔

؎ کیوں نہ لوں جام مئے ناب کے ساقی بو سے

اس میں انداز اس نرگس مخمور کا ٹھیک، [4]

5. جوں کا توں۔

؎ یا دور کے مقصد کو تھی نزدیک لے آتی

اور سامنے اس طرح سے تھی ٹھیک لے آتی، [5]

6. پورا پورا، ٹانکا ٹوک۔

"اس وقت ٹھیک آدھی رات ادھر آدھی رات ادھر ہے۔"، [6]

7. جیسا چاہے، حسب دلخواہ۔

؎ برائی اس کی جب امید یوں ٹھیک

گئی گرتی ہوئی وہ ٹھیک پر ٹھیک، [7]

8. مستقل، مستقیم۔ (فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)

9. مقررہ، مجوزہ (وقت وغیرہ کے ساتھ)۔

"چوتھے دن ٹھیک اسی وقت دربار فاروقی گرم تھا۔"، [8]

10. شایان، موزوں، مناسب، چسپاں، چست۔

؎ کیوں کہ زیبا نہ تجھے جامۂ رعنائی ہو

اے صنم تیری ہی قامت پہ یہ واللہ ہے ٹھیک، [9]

11. عین موقع پر۔

"ٹھیک اس مقام پر جہاں وہ ناہید صحرائی کھڑی تھی ایک تیر نمودار ہوا۔"، [10]

12. عین نشانے پر؛ باقاعدہ، ہموار، مسطح؛ کامل (وزن وغیرہ میں)؛ پتا، نشان، سراغ۔

(فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)

13. مقرر (وقت وغیرہ)۔

؎ دل کا بھی ٹھیک نہیں موت کا بھی ٹھیک نہیں

اب جئے وہ کہ مرے زیست سے بیزار تو ہے، [11]

14. { عوام } ٹھور ٹھکانا۔

(فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)

15. اعتبار، بھروسا۔

"انسان ہو کر دعویٰ خدائی کرتا ہے بس تمھارے مذہب کا کیا ٹھیک ہے۔"، [12]

16. قابل اعتبار، بھروسے والا۔

؎ اے ظفر لوگ محبت کی ہوا باندھتے ہیں

پر نظر آتا نہیں کوئی ہوا خواہ ہے ٹھیک، [13]

17. اچھے چال چلن کا (کی)نیک۔

"میں تو اس کی وضع قطع چال ڈھال اور چلبلاہٹ ہی دیکھ کر سمجھ گئی تھی کہ یہ چھوکری ٹھیک نہیں ہے۔"، [14]

18. (معیار میں) کامل۔

"اخلاقی معیار پر کہاں تک ٹھیک اترتی ہے۔"، [15]

19. انتہا، حد؛ مضبوط، پکا؛ (مقدار میں) کامل، صحیح (میزان)حاصل جمع؛ یقینی (علم)یقین۔

(جامع اللغات؛ فرہنگ آصفیہ)

20. بالکل، کامل طور سے، فی الحقیقت، فی الواقع۔

"ایک شعر میں جو مضمون ادا کیا گیا ہے اس کے ٹھیک برخلاف دوسرے شعر کا مضمون ہے۔"، [16]

انگریزی ترجمہ[ترمیم]

firm, strong, compact; stable; ascertained, established, certain; precise, exact, true, right; complete; proper, fit, meet; reasonable; appropriate, suitable, apposite; according to rule; din due form; in order

مترادفات[ترمیم]

آمَنَّا، باصَواب، دُرُسْت، صائِب، صَحِیح، بَجا، اَچھّا، راسْت، چُسْت، کامِل، مُناسِب، جائِز،

مرکبات[ترمیم]

ٹھِیک ٹھِیک، ٹھِیک ٹھاک، ٹھِیک ٹھَور

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ( 1943ء، تاریخ الحکما، 101 )
  2. ( 1958ء، تارپیراہن، 234 )
  3. ( 1802ء )
  4. ( 1854ء، کلیات ظفر، 56:3 )
  5. ( 1897ء، نظم آزاد، 98 )
  6. ( 1940ء، آغا شاعر، ہیرے کی کنی، 18 )
  7. ( 1791ء، ہشت بہشت، 162 )
  8. ( 1908ء، صبح زندگی، 79 )
  9. ( 1854ء، کلیات ظفر، 57:3 )
  10. ( 1923ء، نگار جولائی، 50 )
  11. ( 1946ء، رمز و کنایات، 248 )
  12. ( 1902ء، طلسم نوخیز جمشیدی، 639:2 )
  13. ( 1854ء، کلیات ظفر، 57:3 )
  14. ( 1889ء، سیرکہسار، 342:1 )
  15. ( 1926ء، اقبال شخصیت اور شاعری، 39 )
  16. ( 1928ء، سلیم، افادات سلیم، 38 )

مزید دیکھیں[ترمیم]