آمرزگار

ویکی لغت سے

آمُرْزْگار {آ +مُرْز + گار} (فارسی)

آمرزیدن آمْرْز آمُرْزْگار

فارسی زبان میں مصدر آمرزیدن سے صیغہ امر آمُرز کے ساتھ فارسی قواعد کے تحت گار بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے آمرزگار بنا۔ سب سے پہلے 1714ء میں "دیوان فائز" میں مستعمل ملتا۔

صفت ذاتی (مذکر)

جمع استثنائی: آمُرْزْگاران {آ + مُرْز + گا + ران}

جمع غیر ندائی: آمُرْزْگاروں {آ+ مُرْز + گا + روں (و مجہول)}


معانی[ترمیم]

بخشنے والا، گناہ معاف کرنے والا۔

؎ عصیاں پسند مجھ سا، آمرز گار تجھ سا

دنیا میں ہی میں عقبٰی میں تو ہی تو ہے [1]

مترادفات[ترمیم]

سَتَّار بَخْشَنْدہ غَفّار


رومن[ترمیم]

aamurzgar

تراجم[ترمیم]

انگریزی: forgiver; he who prodons; an epithet of merciful God

حوالہ جات[ترمیم]

    1   ^ ( 1919ء، در شہوار، بیخود دہلوی، 94 )