حطیم

ویکی لغت سے

حَطِیم {حَطِیم} (عربی)

ح ط م، حَطِیم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ 1845ء کو "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ (مؤنث - واحد)

معانی[ترمیم]

1. خانہ کعبہ کی بیرونی دیوار جہاں میزاب رحمت (پرنالہ) ہے اور اس کے ساتھ نیم دائرے کی شکل میں تھوڑی سی احاطہ کی ہوئی جگہ۔

؎ پھر آٹھ بقر عید کو جا کر حطیم میں

احرام باندھا تاکہ بسوئے منٰی چلیں، [1]

2. پچھلے سال کا پودہ۔ (جامع اللغات)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ( 1972ء، صدرنگ، 32 )