آستین

ویکی لغت سے

آسْتِین {آس + تِین} (فارسی)

اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم جامد مستعمل ہے۔ اردو زبان میں اپنی اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ سب سے پہلے 1421ء کو "شکارنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ (مؤنث - واحد)

جمع: آسْتِینیں {آس + تی + نیں (ی مجہول)}

جمع غیر ندائی: آسْتِینوں {آس + تِنوں (و مجہول)}

معانی[ترمیم]

کُرتے یا شیروانی وغیرہ کا وہ حصہ جس میں بانہہ رہتی ہے۔

؎ گزری ہے عمر بیخود روتے لہو کے آنسو

فرد عمل کا دھوکا ہو کیوں نہ آستین پر [1]

مترادفات[ترمیم]

بانْہہ

مرکبات[ترمیم]

آسْتِین کا سانْپ

رومن[ترمیم]

Aastin

تراجم[ترمیم]

انگریزی : A sleeve

حوالہ جات[ترمیم]

     1  ^ ( 1940ء، بیخود موہانی، کلیات، 28 )