آشتی

ویکی لغت سے

آشْتی {آش + تی} (فارسی)

یہ اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور اردو میں اپنی اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ سب سے پہلے 1649ء میں "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت (مؤنث)

جمع: آشْتِیاں {آش + تِیاں}

جمع غیر ندائی: آشْتِیوں {آش + تِیوں (و مجہول)}

معانی[ترمیم]

صلح، امن، سلامتی، جنگ اور لڑائی کی ضد۔

"اہل وطن صلح و آشتی کے ساتھ رہنے سہنے لگیں۔" [1]

دوستی، میل ملاپ۔

"آپس میں زیادہ ہمدردی اور آشتی ہو جائے گی۔" [2]

2. (گفتگو یا برتاؤ میں نرمی)، دل جوئی، رواداری۔

"غصے کی بات کا جواب نرمی اور آشتی سے دینے کا یہ لازمی نتیجہ ہے کہ نرمی کا جواب ہمیشہ غصے کو فرو کر دیتا ہے۔" [3]

انگریزی ترجمہ[ترمیم]

Peace, concord, reconciliation, agreement, accommodation, convention; amour, intrigue

مترادفات[ترمیم]

صُلْح میل جول سُکُون اِتِّفاق

متضادات[ترمیم]

لَڑائی اَنارکی اِنْتِشار

حوالہ جات[ترمیم]

 1      ^ ( 1947ء، ادبی تبصرے، 54 )
 2      ^ ( 1947ء، ادبی تبصرے، 14 )
 3      ^ ( 1924ء، انشائے بشیر، 297 ) 

رومن[ترمیم]

Aashti