آلکسی
آلْکَسی {آل + کَسی} (ہندی)
آلْکَس آلْکَسی
ہندی زبان میں اسم آلکس کے ساتھ ی بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے آلکسی بنا۔ اردو میں سب سے پہلے 1873ء میں "نبات النعش" میں مستعمل ہے۔
اسم نکرہ (مؤنث - واحد)
معانی[ترمیم]
کاہلی، سستی، آلکس۔
"آلکسی تو ان کو بھی ہوتی ہو گی مگر جس طرح ان کا دن گزرتا ہے وہ دیکھنے کے لائق ہے۔" [1]
معانی2[ترمیم]
صفت ذاتی [2]
جمع غیر ندائی: آلْکَسِیوں {آل + کَسِیوں (واؤ مجہول)}
سست، کاہل۔ (پلیٹس)
انگریزی ترجمہ[ترمیم]
Inactive
مترادفات[ترمیم]
تَنْ آسانی کاہِل سَہْل پَسَنْد آرام طَلَبی
حوالہ جات[ترمیم]
1 ^ ( 1909ء، گدڑی میں لعل، 50 ) 2 ^ ( مؤنث - واحد )