آمیختہ

ویکی لغت سے

آمیخْتَہ {آ + میخ (ی مجہول) + تَہ} (فارسی)

آمیختن آمیخْتَہ

فارسی زبان میں مصدر آمیختن سے علامت مصدر ن گرا کر فارسی قاعدہ کے مطابق ہ بطور لاحقۂ حالیہ تمام لگانے سے آمیختہ فارسی میں صیغہ حالیہ تمام بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت اور گاہے بطور اسم بھی مستعمل ہے سب سے پہلے 1681ء "جنگ نامہ سیوک" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی (مذکر - واحد)

جمع:آمیخْتے {آ + میخ (ی مجہول) + تے}

جمع غیر ندائی: آمیخْتوں {آ + میخ (ی مجہول) + توں (و مجہول)}

معانی[ترمیم]

(محسوسات خواہ معقولات) ملا جلا، گڈمڈ، مخلوط۔

"یہی وہ آمیختہ زبان تھی جس کو ابتداءً شعرا ریختہ اور عام ادبا اردو کہا کرتے تھے۔" [1]

انگریزی ترجمہ[ترمیم]

Mixed, mingled


معانی2[ترمیم]

اسم نکرہ [2]

جمع: آمیخْتے {آ + میخ (یائے مجہول) + تے}

جمع غیر ندائی: آمیخْتوں {آ + میخ (یائے مجہول) + توں (واؤ مجہول)}

مرکب۔

"جو پیشے دین اور سیاست کے ریختہ اور بدن کے لہو اور قلم کی سیاہی کے آمیختہ سے بنے ہوں ..... مضبوط ..... ہوتے ہیں۔" [3]

مترادفات[ترمیم]

مَخْلُوط مِلایا ہُوا مَحْلُول آمیز

رومن[ترمیم]

aamekhtah


حوالہ جات[ترمیم]

   1    ^ ( 1929ء، تاریخ نثر اردو، 3:1 )
   2    ^ ( مذکر - واحد )
   3    ^ ( 1973ء، آواز دوست، 53 )