آنکھ کا پردہ

ویکی لغت سے

آنْکھ کا پَرْدَہ {آنْکھ (ن مغنونہ) + کا + پَر + دَہ}

سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم آنکھ کے ساتھ اردو حرف اضافت کا لگانے کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم پردہ ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے 1870ء میں "دیوان مہر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ (واحد)

واحد غیر ندائی: آنْکھ کے پَرْدے {آنْکھ (ن مغنونہ) + کے + پَر + دے}

جمع: آنْکھوں کے پَرْدے {آں + کھوں (و مجہول) + کے + پَر + دے}

جمع غیر ندائی: آنْکھوں کے پَرْدوں {آں + کھوں (و مجہول) + کے + پَر + دوں (و مجہول)}

معانی[ترمیم]

پتلی کے اندر کی سات تہ بند جھلیوں میں سے ہر ایک۔

؎ مردم کی بصارت بھی عدم کو ہوئی راہی

وہ رات تھی یا آنکھ کے پردوں کی سیاہی [1]

2. دیکھنے سے مانع، حجاب، اوٹ، آڑ۔

؎ بس ایک عذر مشیت تھا بے نقابی میں

فقط اک آنکھ کا پردہ تھا بے حجابی میں [2]

3. حیا و شرم۔

؎ اس گھرانے سے جو مختص تھا وہ شیوہ نہ گیا

کھل گئے بال مگر آنکھ کا پردہ نہ گیا [3]

4. نظربندی، جیسے : شعبدہ باز جو دیکھتے ہی دیکھتے چیز کو غائب کردیتے ہیں وہ محض آنکھ کا پردہ ہوتا ہے۔

مترادفات[ترمیم]

پردہ چشم

رومن[ترمیم]

aankh ka pardah

حوالہ جات[ترمیم]

     1  ^ ( مرثیہ سپہر (رستم علی خاں) 1936ء، 2 )
     2  ^ ( شمیم، ریاض شمیم، 1912ء، 24:6 )
     3  ^ ( مراثی نسیم، 1953ء، 71:3 )