آوارہ

ویکی لغت سے

آوارَہ {آ + وا + رَہ} (فارسی)

فارسی زبان کے لفظ آوارہ کے ساتھ ہ بطور لاحقہ صفت لگائی گئی ہے۔ اردو میں سب سے پہلے 1649ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی

جمع: آوارْگان {آ + وار + گان}


معانی[ترمیم]

1. سرگرداں، پریشاں۔

؎ لیے کمر پہ گناہوں کا اپنے پشتارہ

فضا میں جس کی ابھی تک ہے روح آوارہ [1]

پراگندہ، منتشر، تتربتر، بکھرا ہوا۔

"اس کا مقصد چیمبر کو آوارہ (Stray) اور پراگندہ شعاعوں سے محفوظ رکھنا ہے۔" [2]

تباہ، برباد، ضائع۔

؎ سامان عیش سب کا سب آوارہ ہو گیا

نوبت سحر کی کوچ کا نقارہ ہو گیا [3]

2. لچا، بدچلن، بداطوار، اوباش۔

"دیکھتی ہو اس آوارہ بدمعاش کو۔" [4]

3. خاندان، گھر یا وطن وغیرہ سے جدا یا دور افتادہ، نگھرا، خانہ بدوش۔

؎ جس طرح صحرائے افریقہ کا آوارہ کوئی

یا عرب کی منزلوں کا جس طرح مارا کوئی [5]

4. غیر آباد، خالی، ویران۔

"ایک اور دالان، بے چھت سہہ درہ آوارہ پڑا ہے۔" [6]

5. سب سے بچھڑ کر، اکیلا، تن تنہا۔

؎ یکٹ جائے گا شہرکو شاہ کیوں

ختم بن چلے گا سو آوارہ کیوں [7]

متغیّرات[ترمیم]

آوارا {آ + وا + را}

مترادفات[ترمیم]

سُوقی بیسْوا خانَہ بَدوش سَرْگَرْداں اَبْتَر لُچّا

متضادات[ترمیم]

لُچّا پَرِیشان بے وَطَن وِیران

مرکبات[ترمیم]

آوارَہ مِزاج، آوارَہ وَطَن، آوارَہ بَخْت، آوارَہ جَذْبَہ، آوارَہ چَشْم، آوارَہ خانُماں، آوارَہ دَرْویش، آوارَہ سَری، آوارَہ گَرْد، آوارَۂِ غُرْبَت

روزمرہ جات[ترمیم]

آوارہ پَڑے پھرنا

ایسے لوگوں کی آنکھوں میں ذلیل ہیں جن کے آبا و اجداد اس اس وقت جنگلوں میں آوارہ پڑے پھرتے تھے۔" [8]


رومن[ترمیم]

Aawarah

تراجم[ترمیم]

انگریزی : Without hearth and home; a wanderer; a vagabond; male factor; characterless

حوالہ جات[ترمیم]

   1    ^ ( 1954ء، مراثی نسیم، 217:3 )
   2    ^ ( 1970ء، جدید طبیعات، 308 )
   3    ^ ( 1918ء، سحر، سراج میر خاں، بیاض سحر، 72 )
   4    ^ ( 1961ء، ہالہ، اے۔آر خاتون )
   5    ^ ( 1910ء، جذبات نادر، 154 )
   6    ^ ( 1864ء، تحقیقات چشتی، 674 )
   7    ^ ( 1683ء، مثنوی رضوان شاہ و روح افزاء، 60 )
   8    ^ ( 1899ء، سرسید، مضامین تہذیب الاخلاق، 23 )