آگہی
آگَہی {آ + گَہی} (فارسی)
آگاہیدن آگاہ آگَہی
فارسی زبان میں مصدر آگاہیدن سے مشتق اسم صفت آگاہ کی تخفیف آگہہ ہے اس کے ساتھ ی بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے آگہی بنا۔ اردو میں سب سے پہلے 1639ء میں "طوطی نامہ" میں مستعمل ہے۔
اسم کیفیت (مؤنث - واحد)
جمع: آگَہِیاں {آ + گَہِیاں}
جمع غیر ندائی: آگَہِیوں {آ + گَہِیوں (و مجہول)}
معانی[ترمیم]
واقفیت، آگاہی۔
؎ نہیں تجھ کو تاریخ سے آگاہی کیا
خلافت کی کرنے لگا تو گدائی [1]
صفت ذاتی
معانی[ترمیم]
آگاہ کی تخفیف۔
؎ شغل طعام کرتا تھا فرزند مصطفٰی
لیکن یہ حال سب دل آگہی پہ کھل گیا [2]
انگریزی ترجمہ[ترمیم]
Information, knowledge, acquaintance
مترادفات[ترمیم]
عِرْفان مَعرِفَت دانِش وَری ہوش مندی
رومن[ترمیم]
Aagahi
حوالہ جات[ترمیم]
1 ^ ( 1922ء، بانگ درا، 286 ) 2 ^ ( 1875ء، دبیر، دختر تمام، 2:6 )