حوصلہ افزائی
Appearance
حَوصَلَہ اَفْزائی {حَو (و لین) + صَلَہ + اَف + زا + ای}
عربی زبان سے ماخوذ اسم حوصلہ کے ساتھ فارسی مصدرافزودن سے مشتق صیغۂ امر افزا بطور لاحقۂ فاعلی لگایا اور ئی بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب حوصلہ افزائی بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ 1929ء کو "نقوش مانی" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت (مؤنث - واحد)
معانی
[ترمیم]1. حوصلہ بڑھانے والا، ہمت دلانے والا۔
"استاد وقت کاریختہ میں شعر کہنا اس دور کے اردو شعرا کے لیے ایسی حوصلہ افزائی تھی جس سے تخلیقی اعتماد پیدا ہوتا ہے۔"، [1]