سنگڑ
سنگڑ جگہ کا نام، سنگڑ کا مطلب اونچی پہاڑی جگہ سنگڑ سیداں ایک چھوٹا پہاڑی قصبہ جو کہ یونین کونسل چڑکپورہ، مظفر آباد آزاد کشمیر میں واقع ہے۔
گاوں "سنگڑ " ضلع میرپور حال ضلع و تحصیل بھمبر میں مشہور و تارہخی گاوں سنگڑ ہے۔ جو شہیدوں اور غازیوں کی سرزمین کہلاتی ہے۔ # میجر راجہ محمد ظہیر
گاؤں سنگڑ
سنگڑ بھمبرنالہ کے دائیں بائیں دونوں کناروں پر أباد ہے جس کی آبادی تقریبا 7 ہزار نفوس پر مشتمل ہے اور 3500 سے زائد رجسٹرڈ ووٹر ہیں_ گاوں سنگڑ کی أبادی راجپوت خاندان پر مشتمل ہے جو تقریبا 300 سال قبل جموں کے قریب چک بھاو سے آئے۔ چک بھاو کے قریب دریائے توی کے کنارے ان جنگجوؤں نے ایک قلعہ تعمیر کیا ہوا ہے جس کو قلعہ بھاو کہتے ہیں ۔وہاں پر یہ راجپوت بھاو جا گیر کے مالک تھے ۔اس میں بھاو باغ میں لگا ہوا ہے سنگڑ میں ہجرت کر کے آنے والے بزرگ کا نام راجہ سنگھو تھا ۔ ہجرت سے قبل راجہ سنگو مہاراجہ رنجیت سنگھ کے محکمہ مال کا اہلکار تھا۔ راجہ سنگھو ہمراہ مہاراجہ رنجیت سنگھ اٹھارہ سو انیس سےلے کر اٹھارہ سو سنتیس درمیانی عرصہ میں علاقہ سنگھڑ میں شکار کی غرض سے داخل ہوا
نالہ کے دونوں کناروں پر سنگلاخ پہاڑ اور گھنے جنگلات تھے اور درمیان میں صاف و شفاف پانی کا نالہ بہتا تھا ۔آبادیوں سے دور پرسکون ماحول میں شکار کی بتات تھی نیا علاقہ مہاراجہ کے کے وزیر کو بہت پسند آیا۔ اور راجہ سنگو نے مہاراجہ رنجیت سنگھ سے درخواست کی کہ یہ علاقہ مجھے الاٹ کر دیا جائے جس پر مہاراجہ رنجیت سنگھ نے 25000 کنال رقبہ کے بحقوق ملکیت راجہ سنگھو کو الاٹ کر دیا ۔
اور یوں راجہ سنگو سنگڑ میں آ کر آباد ہو گیا۔ جس کی وجہ سے اس گاوں کا نام سنگڑ رکھا گیا۔ سنگڑ کے مشہور موڑہ جات سنگڑ گڑھا، سلی، سلکن،کولاں، گڑھا بھٹیاں' کیھلہڑا، تمالی، پلنگ، ترہڈا، سانجھہ' پھلاڑی، گلیار، لاہیاں، بچکارہ گڑھا، گڑھا ملالیاں، پیل میراں، بڑای دا پیل، لاہی سہل، کمنب، نکہ، پھتھا ،ڈالی، تلچھ اور ڈموٹ شامل ہیں ۔ قابل ذکر بات ہے کہ موضع سنگڑ پہلے بنڈالہ پٹوار کا حصہ تھا ۔ میرے دادا صوبدار میراں بخش کی تحریک پر 1890 میں بنڈالہ ذیل سے الگ کرکے بھمبر میں شامل کردیاگیا ۔