شب
Appearance
اردو
[ترمیم]اسم- اسم ظرف زماں
مؤنث- (مذکر)
واحد- (جمع) جمع استثنائی: شَبْہا [شَب + ہا]
متضاد- دن
اشتقاقیات
[ترمیم]فارسی زبان میں 'شب' پہلوی میں 'شب' مستعمل ہے اور اسم جامد ہے۔ اردو میں فارسی زبان سے داخل ہوا اور ١٦١١ء میں قلی قطب شاہ کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔
تلفظ
[ترمیم]- ش ب
- شَب
- شَب
- Audio
معانی
[ترمیم]مرکبات
[ترمیم]- شب اسرا
- شب افروز
- شب امید
- شب اناددر
- شب آدینہ
- شب آسا
- شب آویز
- شب باز
- شب باش
- شب باشی
- شب برات
- شب بو
- شب بھر
- شب بیدار
- شب بیداری
- شب پر
- شب پرست
- شب پددا
- شب تاب
- شب تابی
- شب تار
- شب تاریک
- شب تاریئی
- شب تررہ
- شب جامہ
- شب چاردہ
- شب چراغ
- شب چراغَک
- شب چک
- شب خومت
- شب خوابی
- شب خوانی
- شب خون
- شب خونی
- شب خیز
- شب خیزی
- شب داری
- شب دامادی
- شب دراز
- شب درمیان
- شب دیز
- شب دیگ
- شب رات
- شب رنگ
- شب رو
- شب روی
- شب زاد
- شب زادہ
- شب زفاف
- شب زندہ دار
- شب زندہ داری
- شب ساری
- شب سرخاب
- شب سوار
- شب سارہ
- شب شہادت
- شب ضربت
- شب ظتای
- شب عاشور
- شب عاشورہ
- شب عرقی
- شب عروسی
- شب عیش
- شب غریب
- شب غم
- شب فراق
- شب فرقت
- شب فروزی
- شب قدر
- شب قرش
- شب کور
- شب کوری
- شب کوش
- شب کی شب
- شب گاہ
- شب گرد
- شب گردی
- شباب گریزاں
- شب گز
- شب گزاری
- شب گتر
- شب گتیی
- شب گوں
- شب گیر
- شب گھڑی
- شب مالوہ
- شب ماندہ
- شب ماہتاب
- شب مرہاج
- شب ماہتب
- شب مثاتق
- شب میغ
- شب میلاد
- شب نم
- شب نوردی
- شب و روز
- شب وصال
- شب وصل
- شب وعدہ
- شب ہجر
- شب ہرراں
- شب ہررت
- شب یاس
روزمرہ جات
[ترمیم]ضرب الامثال
[ترمیم]- [[]]
ماخوذ اصطلاحات
[ترمیم]- [ تصوف ] عالم غیب اور عالم ربوبیت اور عالم حروف کو کہتے ہیں اور شب کو شب بوجہ تفرقہ اور ظلمت ہونے کی کہتے ہیں جس سے مراد کثرت ہے۔
اقوال
[ترمیم]مزید دیکھیں
[ترمیم]- [[]]
حوالہ جات
[ترمیم]ادبی حوالہ جات
[ترمیم]نثری حوالہ جات
[ترمیم]شعری حوالہ جات
[ترمیم]فقرات
[ترمیم]تراجم
[ترمیم]رومن
[ترمیم]- Shab
انگریزی
[ترمیم]Night .1