حواری
حَواری {حَوا + ری} (عربی)
ح و ر، حَواری
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ 1845ء کو "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ (مذکر)
جمع غیر ندائی: حَوارِیوں {حَوا + رِیوں (و مجہول)}
معانی
[ترمیم]1. حضرت عیسٰی کے اصحاب، یاران حضرت عیسٰی میں سے کوئی ایک۔
"بعض روایات کہتی ہیں کہ آپ (حضرت عیسٰی) کے حواریوں میں سے ایک آدمی پہلے ہی آپکے ساتھ کمال مشابہت رکھتا تھا۔" [1]
دوسرے انبیا کے اصحاب و یاران مخلص۔
"خدا نے جس نبی کو اس کی امت میں بھیجا تو اس کی امت میں سے چند حواری اور انصار .... اٹھا کھڑے کیے جو اس کے طریقے پر عمل کرتے اور اس کے حکم کی پیروی کرتے تھے۔" [2]
خدا کے خاص نبی (حضرت ابراہیم وغیرہ)۔
"خالق نے حضرت ابراہیم سے کہاں .... چوں کہ تو میرا دوست اور میرا حواری ہے تجھے لازم نہیں کہ تو اس کی روزی بند کرے اور میرے رحم سے اس کو فائدہ نہ اٹھانے دے۔" [3]
حضرت زبیر کا لقب۔
"آنحضرت (صلی اللہ علیہ وسلم) نے اسی موقع پر حضرت زبیر کو حواری کا لقب دیا۔" [4]
2. شاگرد، پیرو، دوست، یار، معاون۔
"اس بار گراں کو اپنے ذمہ لے کر سرسید کے تمام اصحاب اور حواریوں کو ایک فرض کفایہ سے سبکدوش کیا ہے۔"، [5]
3. دھوبی
"قرآن ان لوگوں کو حواری کے لقب سے یاد کرتا ہے جس کی لفظی معنی کپڑا صاف کرنے والے کے ہیں۔"، [6]
4. وہ شخص جو وفار داری سے کام کرے۔
(جامع اللغات)۔
انگریزی ترجمہ
[ترمیم]one having a white skin; one who whitens clothes (by washing and beating them), a washer man, a fuller; one who acts sincerely, honestly, or faithfully; a friend, companion; a companion; a companion or disciple (of Muhammad); a disciple or apostle of Jesus Christ.
مترادفات
[ترمیم]خاص، بَرْگُزِیدَہ، ساتھی