غزا
غَزا {غَزا} (عربی)
غ ز و، غَزا
عربی زبان سے ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ 1503ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت (مؤنث)
معانی[ترمیم]
1. دین کے دشمنوں کے ساتھ جنگ، کافروں اور مشرکوں سے لڑائی، جہاد۔
؎ ہزار سلطنتیں صدقے اس مجاہد کے
غزا کے واسطے جو عاقبت بدوش آیا، [1]
انگریزی ترجمہ[ترمیم]
waging war, going forth to war (especially against in fields)
مترادفات[ترمیم]
غَزْوَہ، جَنْگ، قِتال، رَزْم، دَغا، لَڑائی
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ ( 1931ء، بہارستان، 122 )