ٹھمک
ٹھُمَک {ٹھُمَک} (سنسکرت)
ستمبھ + کر، ٹھُمَک
سنسکرت میں اصل لفظ ستمبھ+کر سے ماخوذ اردو زبان میں ٹھمک مستعمل ہے اردو میں اصل معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے 1893ء میں "گلرو زرینہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت (مؤنث - واحد)
معانی[ترمیم]
1. خرام، ہلکی سے ناچنے کی چال، ناز و انداز کی رفتار۔
؎ رواں تھی چشمہ سے شفاف اک رُ پہلی جھال
وہ اس کے پیچ و خم اور اس کی وہ ٹھمک کی چال، [1]
مرکبات[ترمیم]
ٹھُمَک چال، ٹھُمَک ٹھُمَک