ٹھیلا
ٹھیلا {ٹھے + لا} (سنسکرت)
ستھالیہ، ٹھیلنا، ٹھیلا
سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر ٹھیلنا سے مشتق حاصل مصدر ٹھیل کے ساتھ ا بطور لاحقۂ تذکیر لگنے سے ٹھیلا بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے تحریری طور پر 1916ء میں "خانہ داری" میں مستعمل ملتا ہے۔
متغیّرات
ٹھیلَہ {ٹھے + لَہ}
اسم نکرہ (مذکر - واحد)
واحد غیر ندائی: ٹھیلے {ٹھے + لے}
جمع: ٹھیلے {ٹھے + لے}
جمع غیر ندائی: ٹھیلوں {ٹھے + لوں (واؤ مجہول)}
معانی
[ترمیم]1. ایک قسم کی گاڑی جس پر اسباب لاد کر اکثر ہاتھ سے دھکیلتے ہوئے لے جاتے ہیں۔
"یہ صندوق ٹھیلوں اور گاڑیوں پر نگرانی کے ساتھ بھیجے جائیں۔"، [1]
2. ایک بند سواری جس میں عورتیں ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتی تھیں اور آدمی پیچھے سے ڈھکیلتا تھا، اس پر چادر کا پردہ باندھا جاتا تھا۔
"یہ اس معاشرت کا عکس ہے جب خواتین پالکیوں اور ٹھیلے میں پردہ بندھوا کر جاتی تھیں۔"، [2]
3. دھکا؛ ریلا۔
(نوراللغات)
انگریزی ترجمہ
[ترمیم]a truck; a trolley; a wheel-borrow
مترادفات
[ترمیم]ٹَرالی، دھَکّا، چھَکْڑا،
مرکبات
[ترمیم]ٹھیلا والا