ٹھیکادار
ٹھیکادار {ٹھے + کا + دار} (سنسکرت)
ستھر + ورتہ، ٹھیکادار
سنسکرت سے ماخوذ اسم ٹھیکا کے ساتھ فارسی مصدر داشتن سے مشتق صیغۂ امر دار بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے ٹھیکادار بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ 1863ء میں "انشاء بہار بیخزاں" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ (مذکر - واحد)
واحد غیر ندائی: ٹھیکے دار {ٹھے + کے + دار}
جمع: ٹھیکے دار {ٹھے + کے + دار}
جمع استثنائی: ٹھیکے داران {ٹھے + کے + دا + ران}
جمع غیر ندائی: ٹھیکے داروں {ٹھے + کے + دا + روں (و مجہول)}
معانی
[ترمیم]1. اجارہ دار، وہ شخص جس نے ٹھیکا لیا ہو، (مجازاً) پورا ذمہ دار۔
"بڑے بڑے ٹھیکے پہلے انگریز ٹھیکہ داروں ہی کو ملا کرتے تھے۔"، [1]
2. اجارہ دینے والا، مستاجر۔
"اجارہ دینے والے کو مستاجر اور ٹھیکہ دار کہتے ہیں۔"، [2]
انگریزی ترجمہ
[ترمیم]contractor; lease-holder, farmer, lessee; one who farms a license (for the sale of spirituous liquors or the like)
مترادفات
[ترمیم]مُسْتاجِر، ذِمَّہ دار