آنسو

ویکی لغت سے

اردو[ترمیم]

اسم - فعل - حرف تفصیل
اسم اسم نکرہ
مذکر مؤنث
آنسو
واحد جمع ندائی جمع غیر ندائی
آنسو آنْسُوؤں [آں + سُو + اوں (و مجہول)]

اشتقاقیات[ترمیم]

اکشو ← آنْسُو

سنکسرت میں اصل لفظ اکشو ہے اور اس سے ماخوذ اردو میں آنسو مستعمل ہے۔ فارسی میں اشک ہے اور ہندی میں آنجھو ہے اغلب امکان ہے کہ سب کا ماخذ سنسکرت ہی ہے اردو میں 1803ء کو "گنج خوبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

تلفظ[ترمیم]

  • آ ن س و
  • آں + سُو
  • آنْسُو

معانی[ترمیم]

مترادفات[ترمیم]

تراجم[ترمیم]

رومن[ترمیم]
  • Aansoo
انگریزی[ترمیم]
  1. Tear
فارسی[ترمیم]
  1. اشک
  2. سرشک
  3. ارس
  4. آب چشم
پنجابی[ترمیم]
  1. اتھرو
پشتو[ترمیم]
  • اوښکه (پختونخوا پشتو)
  • اوشکہ (بلوچستانی پشتو)
ہندی[ترمیم]
  • आँसू
ہندی[ترمیم]
  1. आँसू

مرکبات[ترمیم]

  1. آنسو توڑ
  2. آنسو ڈھال
  3. آنسو کی دھار
  4. آنسو کی لڑی
  5. آنسو گیس
  6. آنسووں کا تار
  7. آنسووں کا چھالا
  8. آنسووں کی دھار
  9. آنسووں کی لڑی

روزمرہ جات[ترمیم]

  1. آنسو آنا
  2. آنسو ابلنا
  3. آنسو امڈنا، آنسو امنڈنا
  4. آنسو بہانا
  5. آنسو بہنا
  6. آنسو بھر آنا
  7. آنسو بھر بھر کے رونا
  8. آنسو بھر لانا
  9. آنسو بھرے ہونا
  10. آنسو پاک کرنا
  11. آنسو پچھنا
  12. آنسو پونچھنا
  13. آنسو پونچھنے کو ہو گیا
  14. آنسو پھوٹ بہنا
  15. آنسو پھوٹ نکنا
  16. آنسو پی جانا، آنسو پینا
  17. آنسو تھمنا
  18. آنسو ٹپکانا
  19. آنسو ٹپک پڑنا
  20. آنسو چلنا
  21. آنسو خشک ہونا
  22. آنسو دینا
  23. آنسو ڈالنا
  24. آنسو ڈبڈبانا
  25. آنسو ڈھلنا
  26. آنسو سوکھ جانا
  27. آنسو گرانا
  28. آنسو گرنا، آنسو گر پڑنا
  29. آنسو نکل آنا، آنسو نکل پڑنا
  30. آنسو نکلنا
  31. آنسووں سے منہ دھونا
  32. آنسووں کا تار باندھنا
  33. آنسووں کا تار بندھنا، آنسووں کا تار چلنا
  34. آنسووں کا تار نہ ٹوٹنا
  35. آنسووں کی جھڑی لگنا
  36. آنسووں کے تار باندھنا
  37. آنسووں کے دریا میں نہانا
  38. آنسووں میں نہانا

ضرب الامثال[ترمیم]

  1. آنسو ایک نہیں کلیجہ ٹوک ٹوک
  2. آنسووں سے پیاس نہیں بجھتی

ماخوذ اصطلاحات[ترمیم]

  1. آنسو توڑ
  2. آنسو ڈھال
  3. آنسو گیس

اقوال[ترمیم]

  • کسی کا دل مت دکھاؤ !اس کے آنسو تمہارے لیے سزا بن سکتے ہیں۔
  • کتنے عظیم ہیں وہ آنسو جو خدا کی یاد میں بہتے ہیں۔
  • توبہ کرنے والے کی آنکھ کا ایک آنسو دوزخ کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
  • خدا کے آگے آنسوؤں کا ڈھیر لگاتا جا کوئی آنسو تو پسند آہی جائے گا۔

مزید دیکھیں[ترمیم]

ماخذ[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

نثری حوالہ جات[ترمیم]

شعری حوالہ جات[ترمیم]

رہتا نہیں ہے آنکھ سے آنسو ترے لیے
دیکھی جو اچھی شے تو یہ لڑکا مچل پڑا
آنسو بھر لاکے بہت حزن سے یہ کہنے لگا
کیا کہوں تجھ کو سمجھ اس پہ نہیں یار ہنوز
لاتے نہیں نظر میں غلطانی گہر کو
ہم معتقد ہیں اپنے آنسو ہی کی ڈھلک کے
لاکھوں جتن کئے نہ ہوا گریہ لیک
سنتے ہی نام آنکھ سے آنسو گرے کروڑ
دل ہے داغ جگر ہے ٹکڑے آنسو سارے خون ہوئے
لوہو پانی ایک کرے یہ عشق لالہ عذاراں ہے
سُرخ کیسو آنسو ہیں ہوتے زور کبھو ہے مُنہ تیرا
کیا کیا رنگ محبت کے ہیں یہ بھی ایک زمانا ہے
پرو دیئے مرے آنسو ہوا نے شاخوں میں
بھرم بہار کا باقی رہے نگاہوں میں
حضورِ دوست بھی آنسو نکل ہی آتے ہیں
کچھ اختلاف کے پہلو نکل ہی آتے ہیں
زلفیں اُدھر کھلیں‘ اِدھر آنسو اُمڈ پڑے
ہیں سب کے اپنے اپنے روابط گھٹا کے ساتھ
آپ کی بات تو کچھ اور ہے ورنہ اے دوست
کس کو لگتے ہیں کسی آنکھ میں پیارے آنسو

فارسی[ترمیم]