زمرہ:اردو ضرب الامثال
Jump to navigation
خانۂ تلاش میں جائیں
اس زمرہ میں اردو ضرب الامثال شامل ہیں۔
ذیلی زمرہ جات
اِس زمرہ میں محض درج ذیل ذیلی زمرہ موجود ہے.
ف
زمرہ «اردو ضرب الامثال» میں صفحات
اس زمرہ کے کل 187 صفحات میں سے 187 صفحات درج ذیل ہیں۔
آ
- آ بلا گلے پڑ، نہیں پڑتی تو بھی پڑ
- آ بننا
- آ بیل مجھے مار
- آ بے سونٹے تیری باری ۔ کان چھوڑ کنپٹی ماری
- آ پڑوسن لڑ ، لڑیں
- آ پھنسی کا معاملہ ہے
- آ پھنسے کی بات ہے
- آب آب کر مر گئے ، سرہانے دھرا رہا پانی
- آب آب کر گئے سرہانے دھرا رہا پانی
- آب آمد تیمم برخاست
- آب از سرگذشت
- آب از سرگذشت چہ یک نیزہ و چہ یک دست
- آب از سرگزشت
- آب بر آئینہ ریختن
- آب ندیدہ موزہ کشیدہ
- آب چو از سرگزشت ، چہ یک نیزہ چہ یک دست
- آبوا لڑیں، لڑے ہماری بلا
- آبے سونٹے تیری باری کان چھوڑ کنپٹی ماری
- آبے لونڈے جا بے لونڈے کرنا
ا
- الٹی گنگا بہانا
- اندھیر نگری ، چوپٹ راجا ، ٹکے سیر بھاجی ، ٹکے سیر کھاجا
- اونٹ برابر ڈیل بڑھاپا پاپوش برابر عقل نہ آئی
- اونٹ بلبلاتا ہی لدتا ہے
- اونٹ بڈھا ہوا پر موتنا نہ آیا
- اونٹ جب بھاگتا ہے تو پچھم یا مکے کو
- اونٹ رے اونٹ تیری کون سی کل سیدھی
- اونٹ سستا ہے اور پٹا مہنگا
- اونٹ چڑھے کو کتا کاٹے
- اونٹ ڈوبیں بھیڑیں تھاہ مانگیں
- اونٹ کی پکڑ اور عورت کے فریب سے خدا بچائے
- اونٹ کے منہ میں زیرہ
- اونٹ کے گلے میں بلّی
- اپنا اُلّو کہیں نہیں گیا
- ایاز قدر خود بشناس
د
س
م
- ما بخیر شما بسلامت
- ما چہ سرائم و تنبورہ شان باورہ ما چہ سراید
- مادر چہ خیالم و فلک در چہ خیال
- مار بر گنج
- مال حرام بود بہ جائے حرام رفت
- ماں پہ پوت پتا پہ گھوڑا بہت نہیں تو تھوڑا تھوڑا
- ماہی ماہی را خورد ماہی گیر ہر دو را خورد
- مایا کو مایا ملے کر کر لمبے ہاتھ
- مت کر ساس برائی تیرے بھی آگے جائی
- متاع نیک از ہر دکان کہ باشد
- مترس از بلائے کہ شب درمیاں ست
- محتسب گرمے خورد معذور دارد مست را
- مرد کا نوکر مرے برس بھر میں رنڈی کا نوکر مرے چھ مہینے میں
- مرنے جائیں ملہار گائیں
- مرنے کو چلے کفن کا ٹوٹا
- مرگ انبوہ جشنے دارد
- مری بھیڑ خواجہ خضر کے نام
- مسجد ڈھے گئی محراب رہ گئی
- مشک آنست کہ خود ببوید نہ کہ عطار بگوید
- مشکلے نیست کہ آساں نہ شود مرد باید کہ ہراساں نہ شود
- معقول می شوند چو معزول می شوند
- مفت کی شراب قاضی کو بھی حلال ہے
- مفلس سے سوال حرام ہے
- مفلسی میں آٹا گیلا
- مقدر سے زور نہیں چلتا
- مقدر میں جو لکھا ہے ملتا ہے
- مقدر کے آگے کسی کی نہیں چلتی
- ملا نہ ہوگا تو کیا مسجد میں اذان نہ ہوگی
- ملا کی دوڑ مسجد تک
- ملاح در چین ست کشتی در فرنگ
- ملاح کا لنگوٹا ہی بھیگتا ہے
- من آنم کہ من دانم
- من ترا حاجی بگویم تو مرا ملا بگو
- من خوب می شناسم پیران پارسا را
- من میں شیخ فرید بغل میں اینٹیں
- من چنگا تو کٹھوتی میں گنگا
- من چہ می سرایم و طنبورہ من چہ می سراید
- من کے ہارے ہار ہے من کے جیتے جیت
- منبر بنائے مسجد ڈھائے
- منہ دیکھی سب کہتے ہیں خدا لگتی کوئی نہیں کہتا
- منہ مانگی موت نہیں ملتی
- منہ پر کہے سو مونچھ کا بال
ن
- ناخلف بیٹے سے بیٹی بھلی
- ناخنوں سے گوشت جدا نہیں ہوتا
- نادان بات کرے دانا قیاس کرے
- نادان دوست سے دانا دشمن بھلا
- ناز بر آں کن کہ خریدار تست
- نام بلند از بام بلند
- نام مرد بہ از ذات مرد
- نام میرا گاؤں تیرا
- ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا
- ناچنے نکلی تو گھونگھٹ کیسا
- ناکردہ خوار کردہ پشیماں
- نت کی دکھیا کرموں دوش
- نیم حکیم خطرہ جان نیم ملا خطرہ ایمان
گ
ہ
- ہاتھ بیچا ہے کوئی ذات نہیں بیچی
- ہاتھ ماں نہ گات ماں میں دھنونتی جات ماں
- ہاتھ میں دے روٹی اور سر میں مارے جوتی
- ہاتھ میں سمرنی اور بغل میں کترنی
- ہاتھ میں لیا کانسا تو بھیک کا کیا سانسا
- ہاتھ نہ مٹھی بلبلاتی اٹھی
- ہاتھ پاؤں بچائیے موذی کو تڑپائیے
- ہاتھ پاؤں کی کاہلی اور منہ میں مونچھیں جائیں
- ہاتھ چلے نہ پیاں بیٹھا دے گسیاں
- ہاتھ کا دیا ساتھ کھانے لگا
- ہاتھ کشیدہ آسمان دیدہ
- ہاتھ کنگن کو آرسی کیا
- ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دیتا
- ہاتھ کو ہاتھ پہچانتا ہے
- ہاتھ کوڑی نہ بازار لیکھا
- ہاتھ کی لکیریں نہیں مٹتیں
- ہاتھی جھومتا ہے
- ہاتھی پھرے گاؤں گاؤں جس کا ہاتھی اس کا ناؤں
- ہاتھی کا بوجھ ہاتھی ہی سنبھالے
- ہاتھی کا جگ ساتھی کیڑی پاہن پیڑی
- ہاتھی کا دانت اور گھوڑے کی لات
- ہاتھی کی ٹکر ہاتھی ہی سنبھالے
- ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور
- ہاتھی کے منہ میں لکڑی پکڑاتے ہیں
- ہاتھی کے پاؤں میں سب کا پاؤں
- ہاتھی ہزار لٹے پھر بھی سوا لاکھ ٹکے کا
- ہر بیشہ گماں مبر کہ خالی ست شاید کہ پلنگ خفتہ باشد
- ہر روز عید نیست کہ حلوا خورد کسے
- ہر سخن نکتہ و ہر نکتہ مکانے دارد
- ہر شب شب برات ہے ہر روز روز عید
- ہر عیب کہ سلطان بہ پسندد ہنر است
- ہر فرعونے را موسی
- ہر فرعونے را موسی و ہر نمرودے را پشہ
- ہر چہ از غیب می رسد نیکوست
- ہر کارے و ہر مردے
- ہر کجا چشمہ بود شیریں مردم و ملخ و مور گرد آیند
- ہر کس بخیال خویش خبطے دارد
- ہر کسے را بہر کارے ساختند
- ہر کسے مصلحت خویش نکو می داند
- ہر کمالے را زوالے
- ہر کمالے را زوالے ہر زوالے را کمال
- ہر کہ آمد بجہاں اہل فنا خواہد بود
- ہر کہ آمد برآں مزید نمود
- ہر کہ آمد عمارت نو ساخت رفت و منزل بہ دیگرے پرداخت
- ہر کہ از دیدہ دور از دل دور
- ہر کہ او روئے بہ بہبود نداشت دیدن روئے نبی سود نداشت
- ہر کہ با نوح نشیند چہ غم از طوفانش
- ہر کہ بابداں نشیند نیکی نہ بیند
- ہر کہ برادر ندارد قوت بازو ندارد
- ہر کہ بہ قامت
- ہر کہ خدمت کرد او مخدوم شد
- ہر کہ در کان نمک رفت نمک شد
- ہر کہ شمشیر زند سکہ بنامش خوانند
- ہر کہ شک آرد کافر گردد
- ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات